اسلام آباد (23مارچ 2024ء)84واں یوم پاکستان آج بھرپور ملی جوش و جذبے سے منایا جا رہا ہے
1940 میں آج کے دن تاریخی قرارداد لاہور کو اپنانے کی علامت ہے جس نے جنوبی ایشیا کے مسلمانوں کے لیے ایک علیحدہ وطن کے مقصد کے حصول کے لیے ایک فریم ورک فراہم کیا

یوم پاکستان کے موقع پر اج ملک بھر کی مساجد میں نماز فجر کے بعد ملکی ترقی، خوشحالی اور یکجہتی کے ساتھ ساتھ شہداء کے درجات کی بلندی کے لیے خصوصی دعائیں اور قرآن خوانی کی گئی،

وفاقی دارالحکومت میں 31 اور صوبائی دارالحکومت میں 21 توپوں کی سلامی دی گئی
یوم پاکستان کے موقع پر ملک بھر کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں سرکاری سطح پر پرچم کشائی کی تقریبات کا انعقاد کیا گیا اور اس عہد کی تجدید کی گئی کے پاکستان کو ترقی، امن اور خوشحالی کا گہوارہ بنائیں گے

آج کے دن کی مرکزی تقریب *یوم پاکستان پریڈ* شکر پڑیاں پریڈ گراؤنڈ اسلام آباد میں ہوئی، جس میں تینوں مسلح افواج اور دیگر سیکیورٹی فورسز کے دستوں نے مارچ پاسٹ کیا جبکہ لڑاکا طیارے فضائی مظاہرہ پیش کیا
اسلام آباد میں ہونے والی یوم پاکستان کی مرکزی تقریب کے مہمان خصوصی سعودی وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان بن عبدالعزیز ال سعود تھے

شکرپڑیاں کے پریڈ گراؤنڈ میں ہونے والی تقریب میں صدر پاکستان آصف علی زرداری، وزیراعظم شہباز شریف اور مسلح افواج کے سربراہان بھی شریک ہوئے۔
قبل ازیں تقریب میں آمد پر شہزادہ خالد بن سلمان بن عبدالعزیز ال سعود کا وزیراعظم شہباز شریف، صدر آصف علی زرداری، وزیر دفاع خواجہ آصف اور آرمی چیف عاصم منیر نے استقبال کیا۔

یوم پاکستان کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ یہ دن قومی اہمیت کا حامل ہے اور آج کے دن برصغیر کے مسلمانوں نے الگ وطن کا مطالبہ کیا تھا۔
انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ ’ہم سعودی عرب، متحدہ امارات اور چین کے شکرگزار ہیں جنہوں نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا۔‘

 

بعد ازاں ایوان صدر میں ایک تقریب کے دوران سعودی وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان بن عبدالعزیز ال سعود کو اعلٰی ترین سول اعزاز ’نشانِ پاکستان‘ پیش کیا گیا
صدر مملکت آصف علی زرداری نے سعودی وزیر دفاع کو نشانِ پاکستان دیا۔ تقریب میں وزیراعظم شہباز شریف، وزیر دفاع اور تینوں مسلح افواج کے سربراہ اور سعودی سفیر شریک تھے

(Foto Screen Grabbed)