پاکستان مسلم لیگ (ن) نے عام انتخابات 2024 کیلئے اپنا انتخابی منشور ’پاکستان کو نواز دو‘ کے نعرے کے ساتھ پیش کر دیا۔

منشور کی تقریب میں قائد مسلم لیگ ن اور سابق وزیراعظ نواز شریف، پارٹی صدر میاں شہباز شریف، چیف آرگنائزر مریم نواز، اسحاق ڈار سمیت سینیٹر عرفان صدیقی نے بھی شرکت کی

منشور میں کہا گیا ہے کہ چھوٹے کسانوں کے لیے سود سے پاک قرضے فراہم کیے جائیں گے۔ اور ’پانچ سال میں ایک کروڑ سے زائد ملازمتیں دی جائیں گی۔‘
ن لیگ نے کہا ہے کہ چار سال میں مہنگائی کو کم کر کے چار سے چھ فیصد پر لایا جائے گا۔
سموگ کے تدارک کے لیے موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے محفوظ پاکستان کی تعمیر کی جائے گی۔ پلاسٹک بیگز پر مکمل پابندی عائد کی جائے گی۔
تعلیمی اخراجات کے لیے جی ڈی پی میں چار فیصد اضافے کا ہدف بھی مقرر کیا گیا ہے۔
آئینی و قانونی، عدالتی اور انتظامی اصلاحات
آئینی اصلاحات کے باب میں کہا گیا ہے کہ پارلیمنٹ کی بالادستی کو یقینی بنایا جائے گا۔ آرٹیکل 62 اور 63 کو اپنی اصلی حالت میں بحال کیا جائے گا۔
پنجایت سسٹم تنازعات کے تصفیے کا متبادل نظام لایا جائے گا۔
مقامی حکومتیں
ن لیگ نے منشور میں کہا ہے کہ مقامی حکومتوں کو مقامی سطح پر آمدنی بڑھانے کے لیے بااختیار بنایا جائے گا۔
مقامی حکومتوں میں ہر سطح پر نوجوانوں کی نمائندگی یقینی بنائی جائے گی۔
سالانہ برآمدات کا ہدف
پانچ سال میں سالانہ برآمدات 60 ارب ڈالر تک پہنچانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
تین سال میں اقتصادی ترقی کی شرح چھ فیصد تک کرنے کا کہا گیا ہے۔ جبکہ غربت میں 25 فیصد کمی کا ہدف رکھا گیا ہے۔
بجلی کی پیداوار میں اضافہ اور بلوں میں کمی
بجلی کی پیداوار میں 15 ہزار میگاواٹ کا اضافہ جبکہ بجلی کے بلوں میں 20 تا 30 فیصد کمی کو بھی منشور کا حصہ بنایا گیا ہے۔
خارجہ پالیسی
ن لیگ کے منشور میں خارجہ پالیسی کے باب میں ’سرحدوں کے پار امن کا پیغام‘ کے عنوان سے پڑوسی ملکوں اور دنیا بھر سے اچھے تعلقات کا عزم ظاہر کیا گیا ہے۔
چین کو پہلے نمبر پر رکھا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ سی پیک کے نئے منصوبوں کی تیزرفتار تکمیل کی جائے گی۔
خطے کے امن وامان، معاشی ترقی اور باہمی احترام کی بنیادوں پر انڈیا سے تعلقات استوار کیے جائیں گے۔
افغانستان کے ساتھ مل کر امن کے لیے کام کرنے کا کہا گیا ہے۔
اقلیتوں کا تحفظ
’پاکستان سب کا‘ کے عنوان سے ’اتحاد و تنوع‘ کے باب میں کہا گیا ہے کہ اقلیتوں کی عبادت گاہوں، اداروں اور اثاثوں کا تحفظ کیا جائے گا۔
’سنجیدہ جماعت کی سنجیدہ کوشش‘
پاکستان مسلم لیگ نواز کا منشور بنانے والی کمیٹی کے سربراہ عرفان صدیقی نے اس موقع پر کہا کہ ’یہ ایک سنجیدہ جماعت کی سنجیدہ کوشش تھی۔ منشور بنانے کے لیے 32 ذیلی کمیٹیاں تشکیل دی تھیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی ہدایت تھی کہ منشور میں ایسی کوئی چیز نہ ہو جس پر عمل نہ کر سکیں۔ اصلاحات کے عمل کی وجہ سے منشور کی تیاری تاخیر کا شکار ہوئی۔